فن لینڈ: نوکیا نے ایک اینڈروئیڈ فون بنایا ہے جسے آپ لاکھ کوشش کے باوجود بھی موڑ یا خم زدہ نہیں کرسکتے۔ اس کے ساتھ ہی 1990 کی دہائی کے مشہور سلائیڈر فون کا نیا ماڈل بھی پیش کیا جائے گا۔
نوکیا ایٹ سریکو مضبوط اسٹیل فریم پر بنایا گیا ہے جسے بازار میں دستیاب سب سے سخت اسمارٹ فون قرار دیا جارہا ہے جسے آپ دونوں ہاتھوں سے بھی نہیں موڑسکتے۔ جبکہ سادہ سلائیڈر فون نوکیا 8110 میٹرکس فلم کی یاد دلائے گا جس کےبہت سے خریدار موجود ہیں۔
نوکیا موبائل فون ساز مشہور کمپنی تھی جس نے 2017 میں دوبارہ اسمارٹ فون کی فروخت شروع کی اور اس سال 80 لاکھ سے زائد ہینڈ سیٹ فروخت کئے۔ اس طرح وہ ایچ ٹی سی اور سونی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے لینووو کے برابر آگئی۔
اب نیا نوکیا ایٹ سریکو اینڈروئیڈ اور یو ورژن استعمال کرے گا جس میں پروکیمرہ موڈ متعارف کرایا گیا ہے جو کیمرہ کنٹرول کے تمام ضروری فیچرز فراہم کرتا ہے۔ اپریل میں فروخت کےلیے پیش کیے جانے والے اس فون کی قیمت پاکستانی 92 ہزار روپے سے شروع ہورہی ہے۔
مغربی ممالک میں لوگ فون کو اپنی پینٹ کی پچھلی جیب میں رکھنے کے عادی ہوتے ہیں اور اس طرح فون خمیدہ ہوجاتا ہے۔ اسی مسئلے کا حل اب نوکیا نے سریکو فون کی صورت میں پیش کیا ہے۔ بعض تجزیہ نگاروں کے مطابق اس میں کوالکوم 835 پروسیسر استعمال ہوگا جبکہ 845 پروسیسر اس سے تیز اور جدید ہے۔ پھر نوکیا اپنی صلاحیتوں کے بجائے اسمارٹ فون کی ڈیزائننگ کے ذریعے مارکیٹ میں اپنی مصنوعات پیش کرنے پر گامزن ہے۔
بنانا فون
نوکیا 8110 فون اب سے 20 سال قبل کے سلائیڈر فون کی طرح ہے جسے بنانا فون کا نام دیا گیا ہے۔ سلائیڈر نیچے آتا ہے تو اس کا کی پیڈ چھپ جاتا ہے۔ میٹرکس فلم میں یہ سلائیڈر خود سے متحرک ہوتا تھا لیکن 8110 میں اسے خود ہاتھ سے نیچے یا اوپر کرنا پڑتا ہے۔ بنانا فون کی قیمت 10 ہزار روپے کے برابر ہے۔ اگر سلائیڈر کو آٹومیٹک بنایا جاتا تو اس کی لاگت بڑھ جاتی ہے۔
تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سریکو کی قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کی فروخت متاثرہوسکتی ہے۔
The post نوکیا نے نہ مڑنے والے اور ’’بنانا سلائیڈر‘‘ فون پیش کردیئے appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو http://ift.tt/2Fvv5WC
via IFTTT
0 comments:
Post a Comment
Note: only a member of this blog may post a comment.