Saturday, 19 January 2019

قبائلی اضلاع میں چھ ماہ کیلئے صوبائی قوانین کی بجائے الگ قانون نافذ کرنے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے چھ ماہ کے عبوری دور کے دوران قبائلی اضلاع میں ملک میں رائج قوانین کی بجائے الگ قانون نفاذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے قبائلی اضلاع میں عدالتی نظام کے قیام کے لیے چھ ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔

صوبائی حکومت کی سطح پر اس سلسلے میں مشاورت جاری ہے کہ قبائلی اضلاع میں چھ ماہ کے لیے ”فاٹا عبوری گورننس ریگولیشنز 2018“ کا نفاذ کیا جائے یا پھر اس قانون کا جو گزشتہ دور حکومت میں تیار کیا گیا تھا۔ اس بارے میں حتمی فیصلہ مشاورت کے بعد ہی کیا جائے گا۔

صوبائی وزیر قانون سلطان محمد خان نے ایکسپریس کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے نتیجے میں قبائلی اضلاع میں ’فاٹا عبوری گورننس ریگولیشنز 2018‘ بحال ہوگیا ہے جسے پشاور ہائی کورٹ نے معطل کردیا تھا، تاہم چھ ماہ بعد ان اضلاع میں صوبائی قوانین کا ہی نفاذ کیا جائے گا۔ تب تک عبوری دور کے لیے دو میں سے کسی ایک قانون میں ترامیم کرکے اسے بہتر بناکر نافذ کیا جائے گا۔

The post قبائلی اضلاع میں چھ ماہ کیلئے صوبائی قوانین کی بجائے الگ قانون نافذ کرنے کا فیصلہ appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو http://bit.ly/2QYNOhq
via IFTTT

Related Posts:

0 comments:

Post a Comment

Note: only a member of this blog may post a comment.