کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس میں ملوث مرکزی ملزم سابق ایس ایس پی راؤ انوار کے گھر کو سب جیل قرار دینے سے متعلق دائر درخواست پر جیل حکام کو تفصیلی رپورٹ پیر تک پیش کرنے کا حکم دیا ہےجب کہ عدالت نے راؤ انوار کے وکیل کے عدم حاضری پر برہمی کااظہارکرتے ہوئے 2 جولائی کو ہر صورت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
سابق ایس ایس پی راؤ انوار کے گھر کو سب جیل قرار دینے کے خلاف درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے گھر کو سب جیل قرار دینے پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا سب جانتے ہیں راؤ انوار کو کیوں پروٹوکول دیا جارہا ہے، کس قانون کے تحت راؤ انوار کو اپنے گھر میں رکھا گیا ہے سرکاری وکیل نے عدالت میں بتایا کہ راؤ انوار کی جان کو کالعدم تنظیموں سے خطرہ ہے، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا راؤ انوار کی جان کو خطرہ ہے تو کہیں درخواست دائر کی تھی راؤ انوار ایک دن بھی جیل گیا ہی نہیں خطرہ کیسا؟ ہمیں نہ سکھایا جائے، راؤ انوار کو جیل منتقل کیا جائے ورنہ سب جیل قرار دینے کا نوٹی فیکیشن معطل کردیں گے آج تک کسی اور ملزم کو راؤ انوار کی طرح سہولیات اور پروٹوکول دیا گیا ہے؟، نقیب اللہ قتل کیس انتہائی ہائی پروفائل ہے اسے ہلکا نہ لیا جائے۔
راؤ انوار کے وکیل عابدایس زبیری کی عدم حاضری پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا آئندہ سماعت پر راؤ انوار کا وکیل پیش نہ ہوا تو حکم نامہ جاری کردیں گے، عدالت نے وکلا کو ہر صورت میں 2 جولائی کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی، سندھ ہائیکورٹ کے باہر سماعت کے بعد نقیب کے اہل خانہ اور جرگہ عمائدین نے احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور راؤ انوار کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے کہ سیکڑوں بے گناہ شہریوں کے قاتل کو وی آئی پی پروٹوکول دیا گیا ہے گھر کو ہی سب جیل بنادیا گیا ہے مظاہرین نے مطا لبہ کیا کہ راؤ انوار کو سب جیل سے سینٹرل جیل منتقل کیا جائے۔
The post کس قانون کے تحت راؤ انوار کو اپنے ہی گھر میں رکھا گیا ؟ ہائی کورٹ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/2KD6owJ
via IFTTT
0 comments:
Post a Comment
Note: only a member of this blog may post a comment.